- November 27, 2024
- No Comments
- قادری مجاہدی مسائل گروپ
مقتدی نے چوتھی رکعت کو پانچویں سمجھ کر امام کو لقمہ دیا اس کی نماز کا کیا حکم ہوگا؟
حضرت السلام علیکم سوال یہ ھیں کہ مقتدی اگر بھول کر امام کو غلط لقمہ دیدے مثلاً امام تین رکعت کے بعد چوتھی رکعت کے لئے کھڑے ہو رہے تھے اب مقتدی کو لگا پا نچویں رکعت کے لئے کھڑے ہو رہے ہیں اب مقتدی بھول کر امام کو لقمہ دیدے قعدہ اخیرہ کے لئے کیا اب اس مقتدی کی نماز ھوگی بحوالہ جواب عنایت فرمائیں عین نوازش و کرم ہوگی
سائل:عبد الحمید ،بنگال مدنا پور
+++
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
مذکورہ صورت میں نماز فاسد ہوگئی چنانچہ اعلی حضرت امام احمد رضا علیہ الرحمۃ والرضوان فرماتے ہیں:-
عمرو نے اگر قصدا مغالطہ دیا جب تو یقینا اس کی نماز جاتی رہی اور اگر امام اس کے مغالطے کو لے گا عام ازیں کہ امام غلط پڑھا ہو یا صحیح تو ایک شخص خارج از نماز کا امتثال یا اس سے تعلم ہوگا اور یہ خود مفسد نماز ہے تو امام کی نماز جائے گی اور اس کے ساتھ سب کی باطل ہوگی لہذا اس فساد کا انسداد فورا واجب ہے بحر الرائق میں ہے القیاس فسادھا به و انما ترک للحاجۃ فعند عدمھا یبقی الامر علی اصل القیاس۔
اور اگر سہواً غلط بتایا تو بظاہر حکم، کتاب و قضیۂ دلیل مذکور اب بھی وہی ہے۔
(فتاویٰ رضویہ قدیم جلد ٣ صفحہ ٤١٢)
واللہ اعلم باالصواب
اسیر قادری مجاہدی
تاریخ:٢٠/شوال المكرم/١٤٤٥ه
٣٠/اپریل/٢٠٢٤ء
❤️❤️
الجواب صحيح
مصدق:مفتی محمد شہنواز شفق مصباحی صاحب قبلہ
قاضی شہر ممبرا،مہاراشٹر، الھند صدر دار العلوم فیضان رضا