logo
phone

Follow Us:

امام غزالی رحمۃاللہ علیہ کے ایک قول کا مطلب

امام غزالی رحمۃاللہ علیہ کے ایک قول کا مطلب

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
علماے کرام کی بارگاہ میں یہ عرض ہے کہ امام غزالی فرماتے ہیں ”جس سے زندگی میں مدد طلب کی جاتی ہے اس سے وفات کے بعد بھی مدد طلب کی جاسکتی ہے”

اس کی تشریح فرمائیں کہ بسا اوقات غیر مسلموں سے ان کی زندگی میں مدد طلب کی جاتی ہے تو کیا ان کے مرنے کے بعد بھی ان سے مدد طلب کی جاسکتی ہے؟ سائل غلام رسول پٹھان محلہ بھدرک

و علیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
مذکورہ عبارت کا (۱) مطلب یہ ہے کہ جن سے زندگی میں مدد طلب کرنا شرک نہیں ہے ان سے مرنے کے بعد بھی مدد مانگنا شرک نہیں ہو سکتا ۔
۲:- جس طرح دنیا میں صاحب اختیار ، امداد پر قادر شخص سے مدد طلب کرنے میں کوئی حرج نہیں اسی طرح اگر انتقال کے بعد بھی وہ مدد کرنے پر قادر ہو تو اس سے مدد مانگنے میں بھی کوئی حرج نہیں ۔ اور اگر وہ مدد کرنے پر قادر نہیں ہے پھر اس سے مدد مانگی جا رہی ہے تو زیادہ سے زیادہ ناجائز ہوگا شرک نہیں حالانکہ وہابیہ اسکو بھی شرک کہتے ہیں ۔ یہ انکی جہالت و شرارت نہیں تو کیا ہے ؟
اور کفار و مشرکین کی روح مرنے کے بعد قید کردی جاتی ہے کہیں جانے آنے کا بھی انہیں اختیار نہیں رہتا وہ مسلسل عذاب الہی میں گرفتار رہتے ہیں یعنی ہر فائدے سے محروم ہوجاتے ہیں تو ایسے محرومِ رحمت موجبِ لعنت لوگوں سے مدد مانگنا پرلے درجے کی بے وقوفی اور حرام ہی ہوگا بلکہ کفر کی طرف لے جانے والا کام ہوگا ۔
لیکن انبیاے کرام و اولیاے کرام انکا مقام و مرتبہ رب العزت ﷻ نے بہت بلند فرمایا ہے وہ کفار کی طرح بے اختیار مقید نہیں ہیں اور نہ عام مومنین مرحومین کی طرح ہیں یعنی بس عالم برزخ میں جنتی نعمتوں سے بہرہ ور شاداں و فرحاں ہیں یہ عام مومنین کا مقام ہے اگرچہ بعض مخصوص اوقات میں انہیں آنے جانے کی اجازت ہوتی ہی لیکن انبیا و اولیا کا برزخی مقام اس سے بلند و بالا ہے اور وہ یہ ہے کہ وہ جہاں چاہیں جب چاہیں آ جا سکتے ہیں خدا کی بارگاہ سے انہیں ملنے والی نعمتیں جسے چاہیں عطا فرمائیں اور خدا ہی کی عطا سے جسکی چاہیں فریادرسی فرمائیں وغیرہ رب ﷻ کی بارگاہ میں جنکا مقام جتنا اونچا ہے انکے لیے اتنے زیادہ اختیارات بھی ہیں ۔ سوال کا جواب تو مختصر تھا لیکن مزید کچھ مفید باتوں کا اضافہ کر دیا تاکہ اس مسئلے کو سمجھنا اور آسان ہو جائے ۔
واللہ اعلم بالصواب
فقیر قادری مجاہدی
تاریخ:٣/رمضان المبارک/١٤٤٥ھ
١٤/مارچ/٢٠٢٤ء
❤️❤️
الجواب صحیح
مصدق:مفتی محمد شہنواز شفق مصباحی صاحب قبلہ
قاضی شہر ممبرا ، مہاراشٹر ، الھند
صدر دارالعلوم فیضان رضا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *