- November 29, 2024
- No Comments
- قادری مجاہدی مسائل گروپ
❤️پردے کی اہمیت اور بیوی کی اصلاح❤️
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ۔۔۔۔کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام ومفتیان عظام اس مسلہ کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایک قاری صاحب کی شادی ہوگٸ ہے وہ نیک آدمی ہیں اسلۓوہ اسلامی طور طریقہ پر ہر ایک بات کو مانتے ہیں اسلام کی باتوں پر عمل کرتے ہیں
انہی باتوں میں سے ایک بات اسلامی عورت کے ۔۔۔۔ پردہ پر اہمیت دیتے ہیں اپنے گھر والوں کو بھی اپنی بیوی کو بھی اس بات پر گھر والے بھی بیوی بھی سب عمل کرتے ہیںلیکن گھر یا رشتہ داری یا خاندان میں شادی یاخوشی کا موقع آتاہے تو پھر پردہ کی ۔۔۔۔ایسا لگتاہے جیسے دھجیاں اڑجاتی ہیں گھر والوں سے کہتے ہیں تو بولتے ہیں شادی کبھی کبھی آتی ہے ۔۔۔۔۔۔اور بیوی کو قاری صحب شادی یا خوشی سے قبل کسی کو اپنی بیوی کو دیکھنے ہی نہی دیا ہے لیکن شادی آٸ ہے
سب کچھ حکم ٹوٹ جاتا ہے
گھر والے کہتےہیں جاٶ تم تو مسجد میں جاٶ یہاں عورتوں میں کیاکروگے قاری صحب تو
مسجد چلے گۓ گھر والے ان کی بیوی کو سجاکر غیر محرم محرم سب کے سامنے کھڑا کر دیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔قاری صاحب کہتے ہیں کہ میر بیوی کو کوٸ غیر محرم نہی دیکھے میری یہ چاہت ہے ۔۔۔۔۔ بیوی کا جب گھر والے ساتھ ہیں یعنی ۔۔۔۔۔۔ماں بہن چاچی خالا پھوپھی ۔۔۔۔۔۔ یہ گھر والے ہیں
تو بیوی ان سب کی سپوٹ
لیکر وہ بھی اس گناہ کو کرنے کے لۓ تیار ہوجاتی ہیں
۔۔۔۔۔۔۔
پھر قاری صاحب کچھ کہتے ہیں
ایسا کرنا ٹھیک نہی ہے
تو بیوی گھر والے سب مزاق اڑایاکرتے ہیں کے کب تک چھپا کر رکھو گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آخر کار قاری صحب کا فیصلہ یہ ہوا
اگر ایسا نہی کروگے تو میں اپنی بیوی کو طلاق دیدوں گا پھر
دوسری شادی کروں گا ۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا قاری صحب ٹھیک فیصلہ لے رہے ہیں ۔۔۔جلد سے جلد جواب عنایت فرماۓ بڑی مہربانی ہوگی ۔۔۔۔۔۔اعظم رضا حمیر پوری
ــــــــــــــــ❤️❤️❤️ـــــــــــــــــ
بِسْمِ اللّٰهِِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيْم
وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاتہ
اسلامی قوانین کی پابندی و پاسداری ہر مسلمان پر لازم و ضروری ہے اسلام کے سارے احکام حکمتوں اور بے شمار دنیوی اخروی منفعتوں سے پُر ہیں ، ہم دنیا میں ہمیشہ رہنے والے نہیں ہیں کہ اپنی من مانی کریں بلکہ ہم ایک مقصد کے تحت دنیا میں آئے ہیں وہ ہے “اپنے مولی اللہ تعالی کی فرمانبرداری اسکے رسول ﷺ کی غلامی” پھر ہمیں اپنے رب ﷻ کی طرف پلٹ کر جانا ہے ۔ یہاں کی چند روزہ آسائش و آرام کے لئے جنت کی ابدی سرمدی نعمت کو نظر انداز کر دینا بڑی حماقت اور بڑے خسارے کی بات ہے ۔
اسلام نے عورتوں کے لئے پردے کا جو حکم نافذ فرمایا ہے یہ انہی کی بھلائی کے لئے ہے ورنہ اللہ ﷻ کو اس سے کیا فائدہ پہنچنے والا ہے ” اللہ الصمد” اللہ بے نیاز ہے اسے کسی کی حاجت نہیں ۔ پردے کے بے شمار فائدے ہیں لیکن بے پردگی کی دلدادہ عورتیں اسکو سمجھنے کے لئے تیار نہ ہوں گی جب تک کہ کسی مصیبت میں گرفتار نہ ہو جائیں اور انکی دنیا و آخرت تباہ نہ ہو جائے ، غیر مسلم یہودی عیسائی عورتیں تو اپنے ننگے کلچر سے تنگ آکر اور اسلام کی خوبیوں کو دیکھ کر اسلام قبول کر کرہی ہیں اور ایک طرف ہماری اسلامی بہنیں ہیں کہ ان غیر مسلم عورتوں کے اتار کر پھیکے ہوئے لباس کو پہن رہی ہیں ، یقینا یہ بہت افسوس ناک بات ہے علاوہ ازیں کیا کوئی بیوی یہ پسند کرتی ہے کہ اسکا شوہر دوسری عورتوں کو گھور گھور کر دیکھے اپنی بیوی کے بجائے دوسری عورتوں میں دلچسپی لے یقینا نہیں کوئی غیرت مند بیوی اسکو پسند نہیں کرے گی تو پھر اگر اسکا شوہر اس بارے غیرت مند ہے کہ اسکی بیوی کو غیر محرم نہ دیکھیں تو کیا یہ غلط ہے ۔ جو لوگ بے پردگی کو عام کر رہے ہیں اس سے اسلام کا کچھ نہیں بگڑ رہا بلکہ وہ اپنی ہلاکت کو خود دعوت دے رہے ہیں ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے کسی نے پوچھا یہ زلزلے کیوں آتے ہیں حضرت عائشہ نے فرمایا عورتوں کے ننگے ہونے کی وجہ سے ۔ اللہ تعالی ہماری اسلامی بہنوں کو صحیح سمجھ عطا فرمائے ۔
قاری صاحب کا عمل بالکل درست لائق تحسین ہے لیکن ان سے گزارش ہے کہ وہ اپنے گھر والوں کو نرمی کے ساتھ سمجھائیں اگر نہیں سمجھتے تو اپنی بیوی کو ایسے پروگرام میں جانے نہ دیں ان دنوں کہیں سیر و تفریح کے لئے لے جائیں اور نرمی کے ساتھ سمجھانے کی ہر ممکن کوشش کریں اسے اپنی محبت کا احساس دلائیں ہر جگہ سختی کارگر نہیں ہوتی پھر بھی اگر نہ مانے تو اسکا بستر الگ کردیں طلاق کی بات اتنی جلدی نہ کریں ۔ خدا نہ کرے کبھی ناچاکی بہت بڑھ جائے تو بیوی کے گھر والوں کو خبر کریں کہ وہ اسے سمجھائیں ان شاء اللہ بات بن جائے گی جب آپ کے گھر والے ہی نہیں سمجھ رہے اور گھر کا ماحول خراب ہے تو پھر ایسی صورت میں آپکی بیوی فورا آپکی بات کیسے قبول کرے گی ۔ صبر و تحمل سے کوشش جاری رکھیں ان شاء اللہ کامیابی نصیب ہوگی ۔واللہ اعلم باالصواب
کتبہ:فقیر قادری مجاہدی
تاریخ: ١،ربيع الآخر/١٤٤٣ه
٧،دسمبر/٢٠٢١ء
صح الجوال
مصدق:مفتی محمد شہنواز شفق مصباحی صاحب قبلہ
قاضی شہر ممبرا ، مہاراشٹر ، الھند
صدر دارالعلوم فیضان رضا
تاریخ تصدیق:١٥،صفر المظفر/١٤٤٦ه
٢١،اگست/٢٠٢٤ء