- November 29, 2024
- No Comments
- قادری مجاہدی مسائل گروپ
🌹محرم میں سیاہ لباس پہننے کی وجہ ممانعت کیا ہے؟🌹
سوال: کیا محرم الحرام میں سبز ،سیاہ اورسرخ لباس پہننا ناجائز ہے اگرچہ سوگ و ماتم کی نیت سے نہ پہنے ؟
ــــــــــــــــــــــــــ❤️🌹❤️ـــــــــــــــــــــــــ
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
جواب:یہ تینوں قسم کے رنگ کے لباس ایام محرم میں ناجائز ہیں علامت سوگ اور مشابہت غیر ہونے کی وجہ سے ۔احکام شریعت میں ہے “محرم میں سیاہ اور سبز کپڑے علامت سوگ ہیں اور سوگ حرام ہے۔ خصوصا سیاہ کے شعاررافضیان لئام ہے۔ (احکام شریعت حصہ اول صفحہ نمبر 126 )۔اور بہار شریعت میں ہے :
” پہلی محرم سے بارہویں تک تین قسم کے رنگ نہ پہنے جائیں سیاہ کہ رافضیوں کا طریقہ ہے اور سبز کہ یہ مبتدعین یعنی تعزیہ داروں کا طریقہ ہے اور سرخ یہ خارجیوں کا طریقہ ہے کہ وہ معاذ اللہ اظہار مسرت کے لئے سرخ پہنتے ہیں ۔(بہار شریعت حصہ 16 لباس کا بیان مسئلہ نمبر 35 )
اور فتاوی رضویہ شریف میں امام اہلسنت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں :”ماتم کی وجہ سے سیاہ لباس پہننا حرام ہے بلکہ ماتم کے لئے کسی قسم کی تغییر وضع حرام ہےو لہٰذا ایام محرم شریف میں سبز لباس جس طرح جاہلوں میں مروج ہے ناجائز و گناہ ہے ۔اور اودا یا نیلا یا آبی یا سیاہ اور بدتر واخبث ہے کہ روافض کا شعار اور ان کی تشبہ ہے اس طرح ان ایام میں سرخ بھی ناصبی خبیث بہ نیت خوشی و شادی پہنتے ہیں یوں ہی ہولی کے دنوں میں چزیاں اور بسنت کے دنوں میں بسنتی کہ کفار ہنود کی رسم ہے ۔ ( فتاوی رضویہ شریف جلد 22 صفحہ نمبر 185 )
لہذا معلوم ہوا کہ وجہ ممانعت فقط نیت سوگ نہیں بلکہ مشابہت بھی ہے جیسا کہ سرخ کہ علامت سوگ نہیں ہے لیکن مشابہت ہے اور جب کہ یہ رنگ جہلاء، رافضیوں ناصبیوں میں مروج و معروف ہیں تو یہاں فقط نیت معتبر نہیں ہوگا ۔فقہ کا قاعدہ ہے المعروف کالمشروط ۔
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ: فقیر قادری مجاہدی
تاریخ:٨،محرم الحرام/١٤٤١ه
٢٨،اگست/٢٠٢٠ء
صح الجواب و اللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
مصدق:مفتی محمد شہنواز شفق مصباحی صاحب قبلہ
قاضی شہر ممبرا ، مہاراشٹر ، الھند
صدر دارالعلوم فیضان رضا
تاریخ تصدیق:١٤،صفرالمظفر/١٤٤٦
٢٠،اگست/٢٠٢٤